Browsed by
Tag: parenting

بچوں کواچھی کتابیں لے کر دیں

بچوں کواچھی کتابیں لے کر دیں

ایک دانا کا قول ہے کہ ” اگر آپ دو دنوں تک  کتاب کا مطالعہ نہیں کرتے اور تیسرے دن جا کر بات کرتےہیں تو آپ کی گفتار میں وہ شیرینی نہیں رہتی جو کتاب پڑھنے کے بعدہوتی ہے۔”  کتاب اور انسان کا تعلق بہت پُرانا ہے یہ اتنا پُرانا ہے جتنا کہ انسان خود – جتنی انسان کی تہذیب پُرانی ہے۔  ہماری زندگی ایسی ہی گزرتی ہے جیسے ہماری عادات ہوتی ہیں۔ لیکن ہماری عادات ہماری سوچ سے بنتی…

Read More Read More

بچوں کو اظہار خیال کی مہارتیں سکھائیں

بچوں کو اظہار خیال کی مہارتیں سکھائیں

یہ بات شاید دو سال سے زیادہ پرانی نہ ہوجب مجھے ایک محفل میں ایک بزرگ کو سننے کا موقع ملا۔ میں اس وقت اظہار خیال سے متعلقہ مہارتوں سے نہ صرف اچھی طرح واقف تھا بلکہ ان پر مزید کام کر رہا تھا۔ یہ بزرگ کوئی ستر سال کے چٹے ان پڑھ تھے جس نے اپنی زندگی میں شاید ہی کبھی قلم کو چھوا ہو۔ اس کو سنتے ہوئے مجھے لگا کہ یہ بزرگ بولنے میں انتہا کا تربیت…

Read More Read More

بچوں کے  خود اعتمادی پر کام کریں

بچوں کے  خود اعتمادی پر کام کریں

میرے ارد گرد کئی ایسے لوگ ہیں جن کے پاس کوئی ڈگری نہیں ہے۔ مشکل سے میٹرک پاس کر گئے ہیں لیکن مجھ سے کئی گنا زیادہ کماتے ہیں۔ زیادہ کمانے سے مراد یہی ہے کہ مجھ سے کئی گنا زیادہ بہتر زندگی گزار رہے ہیں اور ان کی بات سنی بھی جاتی ہے۔ ان میں سےکوئی بھی ایسا فرد نہیں ہے جس کا خاندان پہلے سے مالی طور پراچھا ہو۔ پھر ایسا کیوں ہے کہ ایک شخص پوری زندگی…

Read More Read More

بچوں کو زندگی کے آداب سکھائیں

بچوں کو زندگی کے آداب سکھائیں

 بچوں کو اچھے آداب سکھانا اہم کام ہے جو بچوں کو دوسروں کے ساتھ احترام اور مناسب طریقے سے بات چیت کرنا سکھاتا ہے۔   اچھے آداب آپ کے بچوں کو دوسروں کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے، اچھا تاثر بنانے اور اپنے اور دوسروں کے لیے احترام ظاہر کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ بچوں کو آداب سکھانا نہ صرف ان کی سماجی ترقی کے لیے ضروری ہے بلکہ ان کی مستقبل کی کامیابی کے لیے بھی ضروری ہے…

Read More Read More

بچوں کو مثبت لاشعور دیں

بچوں کو مثبت لاشعور دیں

میرا ذاتی خیال ہے کہ شخصیت آپ کا تربیت یافتہ  لاشعور ہے۔ آپ اکثر سنتے ہونگے کہ فلاں بندہ عادتوں سے مجبور ہے۔ اب یہ عادات کیا ہیں؟ یہی توہمارالاشعور ہے۔ جس طرح ہمارا لاشعور بنتاجائے گا اُسی طرح ہی ہماری زندگی ہوگی۔  انسانی نفسیات کاسادہ سا اصول ہے کہ  وہ پہلے کسے عمل پر یقین کر لیتا ہے اور جب ایک دفعہ وہ اس پر یقین کر لیتاہے کہ میں جو کچھ کر رہاہوں وہ درست ہے تو پھر…

Read More Read More

بچوں کو دور حاضر کی مہارتیں سکھائیں

بچوں کو دور حاضر کی مہارتیں سکھائیں

میری والدہ مجھے (بچپن میں) بتاتی تھی کہ میرے رشتہ دار سخت جسمانی مشقت کر سکتے تھے جیسے کہ لکڑی حاصل کرنے کے لیے پہاڑوں پر چڑھنا یا فصلوں کی کٹائی کرنا لیکن میں ایسا نہیں کر سکتاتھا۔ میں اپنی ماں کے ساتھ گاؤں میں تھا اور اس وقت جسمانی مشقت کو ایک ہنر اور کمال کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ وہ جو فصلیں کاٹ سکتا تھا اور پہاڑوں پر چڑھ سکتا تھا اسے اعلیٰ سمجھا جاتا تھا اورایسی…

Read More Read More

ذخیرۂ الفاظ بنانے میں مدد کریں

ذخیرۂ الفاظ بنانے میں مدد کریں

آپ نے یک طرفہ محبت کے بارے میں تو شاید سنا ہو لیکن  "یک طرفہ باتیں” آپ کے لیے ایک نیا لفظ ہوسکتا ہے۔  پہلی   یک طرفہ باتیں پہلی  یک طرفہ محبت سے کہیں زیادہ شیریں، پیاری اور قربت کا احساس دلاتی ہیں۔ جب آپ پہلی دفعہ اپنے بچے کو اُٹھاتے ہیں اور اس سے یک طرفہ اپنی محبت، تکان اور  درد شریک کرتے ہیں تویہی جذبات آپ کی آنکھوں میں شکر گزاری کے طور پر تیرتے ہیں۔ بچہ…

Read More Read More

بچوں کوتنازعات کا حل سکھائیں

بچوں کوتنازعات کا حل سکھائیں

بچپن میں جب مکتب جایا کرتے تھے تو ایک مسئلہ ضرور ہوا کرتا تھا کہ بچے آپس میں بہت لڑا کرتے تھے۔ اساتذہ کے کم ہونے اور دلچسپی نہ لینے کی وجہ سے، بچے جماعت میں ہی آپس میں اُلجھ جاتے تھے۔ ایک دوسرے کو دھمکیاں دیتے اور مکتب کے بعد راستے میں لڑتے۔کبھی کبھی تو یہ لڑائیاں گروہوں کی شکل میں ہوتی تھیں۔  وہ تختیوں اور سلیٹوں کا دور تھا اور مکتب کے وقت کے بعد ان کو ہتھیار…

Read More Read More

بچوں کو مالیاتی تعلیم دیں

بچوں کو مالیاتی تعلیم دیں

مالیاتی تعلیم کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ہے۔ ہم میں جو بھی مالیاتی تعلیم سے نابلد ہیں، مہینے کے آخر میں جیب خالی لیے پھرتے ہیں۔ کسی بھی ناگهانی صورت حال کےلیےاس کے پاس کوئی بچت نہیں ہوتی۔ ایسی زندگی بہت مشکل ہوتی ہے۔ یہ اس لیے مشکل نہیں ہے کہ اُس کی آمدنی کم ہے۔ اس کے پاس ناگهانی صورت حال کے لیے پیسے نہیں ہیں کیونکہ اسے مالیاتی طور پر تربیت نہیں  دی گئی۔ مالیات سے نابلد…

Read More Read More

بچوں کوزندگی کی مہارتیں سکھائیں

بچوں کوزندگی کی مہارتیں سکھائیں

یہ ضروری ہے کہ ہم بچوں کو اس کے عمر کے لحاظ سےضروری  مہارتیں سکھائیں۔  ایسی مہارتیں جو ہماری عدم موجودگی میں ان کے کام آئیں۔  یہ مہارتیں زندگی کے لحاظ سے کوئی محدود نہیں ہیں لیکن عمرکے کسی خاص حصے میں محدود سی مہارتیں ہوتی ہیں جس کے بارے میں بچہ پہلے سے تربیت یافتہ ہونا چاہیے۔  ہمیں شروع سے ہی کوشش کرنی چاہیے کہ جیسے ہی بچے بڑے ہوتے جائیں ان کے اپنےکاموں کے لیے تربیت دیتے جائیں۔…

Read More Read More