بچوں کو دور حاضر کی مہارتیں سکھائیں

بچوں کو دور حاضر کی مہارتیں سکھائیں

میری والدہ مجھے (بچپن میں) بتاتی تھی کہ میرے رشتہ دار سخت جسمانی مشقت کر سکتے تھے جیسے کہ لکڑی حاصل کرنے کے لیے پہاڑوں پر چڑھنا یا فصلوں کی کٹائی کرنا لیکن میں ایسا نہیں کر سکتاتھا۔ میں اپنی ماں کے ساتھ گاؤں میں تھا اور اس وقت جسمانی مشقت کو ایک ہنر اور کمال کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ وہ جو فصلیں کاٹ سکتا تھا اور پہاڑوں پر چڑھ سکتا تھا اسے اعلیٰ سمجھا جاتا تھا اورایسی ماؤں کو بیٹے پر فخر ہوتا تھا۔ یہ تمام سخت جسمانی مہارتیں وقت کے ساتھ خود کار نظام( آٹومیشن) کی وجہ سے ختم ہوتی رہی ہیں اور اب پیشہ ورانہ مہارتوں کے حامل افراد کی مانگ ہے اور انہیں اعلیٰ سمجھا جاتا ہے۔ دنیا تیز  رفتار ی سے بدل رہی ہے خاص طور پر کووڈ کی وبا کے خاتمے کے بعد سے وہ تبدیلیاں جن کے ظاہر ہونے میں برسوں لگنے تھے اب ہو رہی ہیں۔

 ٹیکنالوجیز ہماری سخت قسم کی مہارتوں (Hard skills) سے متعلق ملازمتوں کو بھی ختم کر رہی ہیں۔ یہ کام اب خود بخود مصنوعی ذہانت سے چلنے والی مشینوں کے ذریعے انجام پاتے ہیں۔ تو سوال یہ ہے کہ دور حاضر کی مہارتیں کیا ہیں؟ ورلڈ اکنامک فورم نے 2025 کے لیے  دس مہارتیں تجویز کی ہیں۔ ان مہارتوں کو مسائل حل کرنے، خود انتظامی، لوگوں کے ساتھ کام کرنے، اور ٹیکنالوجی کو بنانے اور استعمال کرنے میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ یہ مستقبل کے ہنر ہیں اور ہر کسی کو دنیا کے ساتھ چلنے کے لیے ان کی ضرورت ہے۔ درج ذیل میں ہم ان کی اہمیت کوسمجھنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ والدین ایک بہتر زندگی کے لیے یہ مہارتیں خود بھی سیکھیں اور بچوں کو بھی سکھائیں۔

  1. کچھ لوگ اپنے کام میں بہت ہنر مند، پیشہ ور اور تربیت یافتہ ہوتے ہیں لیکن ان کا رویہ منفی ہوتا ہے۔ وہ کبھی بھی اپنے جذبات پر قابو نہیں رکھ سکتے اور ذرا سی بات پر غصے کرتے ہیں۔ ان لوگوں کے جذبات اور غصہ انہیں انتہائی منفی مقام پر لے جاتے ہیں اور انہیں منفی و نقصان دہ سرگرمیوں میں مصروف کر دیتے ہیں۔ یہ سب کچھ ظاہر کرتا ہے کہ یہ جذباتی ذہانت کی مہاتوں سے لاعلم ہیں۔  

جذباتی ذہانت، جسے EQ بھی کہا جاتا ہے، دباؤ کو کم کرنے اور مسائل پر قابو پانے کے لیے مثبت انداز میں بات چیت کرنے، خود یا دوسروں کے جذبات پر قابو پانے کی صلاحیت ہے۔

جذباتی ذہانت کے اپنے پہلے مطالعہ کے بعد میری زندگی ڈرامائی طور پر بدل گئی ۔ لہذا میں کچھ بنیادی تربیت حاصل کرنے، پڑھنے اور اسے سمجھنے کا مشورہ دوں گا۔ ہر کوئی پرامن زندگی گزارنے کے لیے اپنے جذبات کے اظہار اور کنٹرول کی ضرورت کو سمجھتا ہے۔ دوسروں کے جذبات کو سمجھنا، حقائق جاننا اور ان کے جذبات پر ردعمل ظاہر کرنا اتنا ہی ضروری ہے۔ 

  1. آپ نے مشاہدہ کیا ہوگا کہ جب ہوا چلتی ہے تو درختوں کی شاخوں کو ہلا تی ہے۔ جوں جوں اس کی رفتار بڑھتی ہے  تنے تک ہل جاتے ہیں اور پورے درخت  تک کو جھکا دیتی ہے۔ اور جب یہ ہوا طوفان بن جاتی ہے تو درخت کی شاخیں زمین کو چھونے لگتی ہیں۔ ہوا کے رکتے ہی وہی شاخیں پھر سے آسمان سے باتیں کرنا شروع کرتی ہیں۔ پودوں کی یہ خوبی انہیں طوفانوں کا مقابلہ کرنے اور گرنے سے روکنے کاسبب ہیں۔ اگر پودوں میں یہ لچک نہ ہوتی تو طوفانوں میں سارے درخت ٹوٹ کر بکھر جاتے۔ پودوں کی اس صلاحیت کولچک کہا جاتا ہے۔

لچک (Resilience) ایسی خوبی ہے جو کسی خاص نفسیاتی یا جذباتی پریشانی کے بعد آپ کو اس حالت میں واپس لاتی ہے جس میں آپ  پہلےتھے۔ یہ صلاحیت زندگی کے لیے بہت ضروری ہے۔ لیکن جب تک آپ اس کو نہیں جانتے یا اس میں تربیت یافتہ نہیں ہوتے یہ ایک ناپسندیدہ عمل لگ سکتا ہے۔

  1.  برسوں پہلے جو شخص پڑھ لکھ نہیں سکتا تھا اسے ناخوانده کہا جاتا تھا لیکن اب ناخواندہ وہ ہے جو ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کر سکتا۔ لہٰذا جو لوگ عمر کی بالائی حد میں ہیں انہیں آج کی ٹیکنالوجی سیکھنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ وہ اس زمانے کے ناخواندہ نہ کہلائیں۔آج ہر شعبہ ٹیکنالوجی کی طرف بڑھ رہا ہے اور کوئی بھی ایسا شعبہ نہیں ہے جو کہ ٹیکنالوجی کے بغیر چلتا ہو۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم میں سے ہر کوئی نئی ٹیکنالوجیز کو وقت کے ساتھ سیکھتا رہے۔

"آج کے دور کا ٹیکنالوجی سے نابلد انسان در اصل ناخوانده ہے”

ڈیجیٹل مہارتیں (Digital Skills) سیکھ کر آن لائن انٹرنیٹ پر پیسے کمانا ڈیجیٹل کاروبار  (Digital Entrepreneurship) کہلاتا ہے۔ اپنے بچے کو شروع سے اس کا خیال دیں اور ممکن ہو تو یہ مہارتیں ضرور سیکھائیں۔ 
  1. قیادت اور سماجی اثر و رسوخ طاقت ہیں۔ قیادت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ پارلیمنٹ میں اپنے حلقے کی نمائندگی کریں۔ اگر آپ استاد ہیں، جماعت کے انچارج ہیں تو یہ ضروری ہے کہ آپ  جماعت  کی صحیح رہ نمائی کے بارے میں جانیں۔ سماجی اثر و رسوخ قیادت کا نتیجہ ہے۔ جہاں آپ رہتے ہیں وہاں یہ ایک طاقت ہے۔ سماجی اثر و رسوخ کی صلاحیتیں آپ کو رکاوٹوں سے بچنے اور مواقع سے بھرپور ایک پرامن زندگی گزارنے میں مدد کر تی ہیں۔
  2. مسائل کو حل کرنے کی پیچیده صلاحیتیں آپ کو مسائل پر تیزی سے قابو پانے میں مدد کرتی ہیں۔ آپ جس بھی شعبے میں ہوں آپ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس کا اطلاق صرف تحقیق سے متعلقہ اداروں پر نہیں ہوتا بلکہ اس کی ہر جگہ ضرورت ہے۔ تاہم حالات کے مطابق شرائط بدل جاتی ہیں۔  یہ صلاحیتیں آپ کو مسائل کو جلدی اور موثر طریقے سے حل کرنےکے قابل بناتی ہیں۔ یہ اہم صلاحیتوں میں سے ایک ہے جسے کمپنیاں ملازمت کے متلاشیوں میں تلاش کرتی ہیں ۔
  3. سیکھنا ایک مہارت ہے۔ تحقیق کے مطابق ہم سیکھنے کی صلاحیتوں کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ آپ کئی ایسے لوگوں کو دیکھتے ہیں کہ وہ نئی مہارت کو بہت جلدی سیکھ لیتے ہیں۔ یہ ایسی مہارت ہے جس پرتھوڑا سا کام کر کے اس کو آسانی سے بہتر بنایا جا سکتاہے۔ سیکھنے کے لیے عمر کی حد جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔ بچپن سے موت تک ہم سیکھتے ہیں۔
  4. تجزیاتی (Analytical) اورتخلیقی (Creative) صلاحیتیں آج کی درکار صلاحیتیں ہیں۔ یہ وہ صلاحیتیں ہیں جو کسی تنظیم کی کامیابی میں حصہ ڈالنے کے لیے رہنماؤں اور ان کے ملازمین کے پاس ہونی چاہئیں۔ ہر نسل کو تخلیقی ذہن کی ضرورت رہی ہے۔تعلیمی اداروں میں تجزیاتی و تخلیقی ذہانت کو پروان چڑھانا چاہیے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو کلرک پیدا ہوں گے جن کی دنیا کو ضرورت نہیں رہی ہے۔
ورلڈ آکنامک فورم کی 2025کے لئے 10 ضروری مہارتیں۔ ایسے بچے جو کالج و جامعات میں پڑھ رہے ہیں اُنہیں ان مہارتوں کے لئے ضرور وقت نکالنا چاہیے۔ یہ مہارتیں ان کے بہتر مستقبل کے لئے ضروری ہیں۔ 
تجزیاتی سوچ اور اختراعتجزیاتی سوچ سے مراد  پہلے سے موجود ڈیٹا کی چھان بین کے بعد کسی مسئلہ کو حل کرنا۔ 
فعال طور پر سیکھنا اور سیکھنے کی حکمت عملیسیکھنا مہارت ہے اور خاص حکمت عملی بنا کر اس کو مزید فعال بنایا جا سکتا ہے۔
پیچیدہ مسئلہ حل کرنامسائل کو  چھوٹے حصوں میں تقسیم کرنا اور ان حصوں کو الگ سے حل کرنا۔
تنقیدی سوچ اور تجزیہایسی سوچ جو ہر عمل کے لیے وجہ تلاش کرتی ہو۔
تخلیقی صلاحیت، اصلیت اور پہلنئی ایجادات کرنا۔ کسی مسئلہ کو نئے انداز سے دیکھنا اور دنیا کو سب سے پہلے نیا حل دینا۔ 
قیادت اور سماجی اثر و رسوخ۔لوگوں کو متاثر کرنا۔ معاشرے میں اثرو رسوخ رکھنا۔
ٹیکنالوجی کا استعمال، نگرانی اور کنٹرولنئی ایجادات کے بارے میں جاننا اور ان کا استعمال کرنا۔
ٹیکنالوجی ڈیزائن اور پروگرامنگ۔مسائل کے حل کے لیے نئے ڈیزائن لے کر آنا۔ کمپیوٹر پروگرامنگ کو جاننا۔
لچک اور تناو کو برداشت کرنالچک (Resilience) ایسی خوبی ہے جو کسی خاص نفسیاتی یا جذباتی پریشانی کے بعد آپ کو اس حالت میں واپس لاتی ہے جس میں آپ  پہلےتھے۔

نتیجتاََ جس شخص کے پاس یہ صلاحیتیں نہیں ہیں اسے ناخواندہ سمجھا جاتا ہے۔ جیسا کہ بہت پہلے ایک ایسے شخص کو سمجھا جاتا تھا جو پڑھ سکتا تھا اور نہ ہی لکھ سکتا تھا۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کس تنظیم کی خدمت کرتے ہیں آپ کو یہ مہارتیں سیکھنے کی ضرورت ہے خاص طور پر ٹیکنالوجی سے متعلقہ مہارتیں۔ اس سے نہ صرف ملازمت یا کاروبار بلکہ معاشرے میں بھی نئی راہیں کھلیں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے