بچوں کو بد سلوکیوں سے بچائیں

بچوں کو بد سلوکیوں سے بچائیں

بچوں کو ہراساں کرنا ایک سنگین مسئلہ ہے جو بچے کی جسمانی، جذباتی اور نفسیاتی تندرستی پر طویل مدتی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ اس کی تعریف کسی بھی قسم کے ناپسندیدہ رویے کے طور پر کی جاتی ہے جس کا مقصد کسی بچے پر کیا جاتا ہے جس کا مقصد تکلیف، خوف یا نقصان پہنچانا ہے۔ اس میں جسمانی، جذباتی، یا نفسیاتی بدسلوکی کرنا شامل ہو سکتا ہے۔ بچوں کو ہراساں کرنے کی علامات کو پہچاننا اور بچوں کو اس سے بچانے کے لیے اقدامات کرنا ضروری ہے۔

غفلتجب بڑے بچوں کے سلسلے میں غفلت برتتے ہیں اور اُن کی جائز ضروریات پوری نہیں کرتے۔ یہ باقی زیادتیوں کی بنیاد ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ وہ اپنی ضروریات کے لیےدوسروں پر انحصار کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
جذباتی بدسلوکیجب بڑے بچوں کے ساتھ غلط قسم کے الفاظ استعمال کرتے ہیں اور ان کو جذباتی طور پر تکلیف پہنچاتے ہیں۔  جذباتی بدسلوکی بچے کی کم اعتمادی کا باعث ہے ۔ اس وجہ سے بچے کی پرورش کبھی بھی ٹھیک سے نہیں کی  جاسکتی۔
طبی بدسلوکیکچھ ممالک میں طبی بدسلوکی بھی درج ہوئی ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ بچوں کو وہ دوائی دی گئی جن کی ضرورت نہیں تھی۔مثال کے طور پر کسی دوائی کا غلط استعمال ہے جو بچوں کو زیادہ دیر تک سلائے رکھتی ہے۔ 
منشیاتجب بچہ غلط قسم کے گروہ کا شکار ہوتا ہے یا پھر اپنے گھر کے بڑوں کو نشہ کرتے دیکھتا ہے۔ ایسے بچے جو بڑوں کی طرف سے غفلت کا شکار ہوں جلد منشیات کا شکار ہو جاتے ہیں۔
جنسی زیادتییہ چھونے اور چھونے کے بغیر کی جنسی حرکتیں ہیں۔ بچے کی غلط تصاویر لینا اور اس سے غلط قسم کی باتیں کرنا۔ والدین کو بچوں کو اس سلسلے میں واضح طور پر تربیت دینی چاہئے ۔

والدین کا سب سے اہم کام یہ ہے کہ وہ بچوں کو بد سلوکیوں کے بارے میں بتائیں تاکہ بچے بد سلوکیوں کو پہچان سکیں اور  اس  کے بارے میں والدین و اساتذہ سے بات کر سکیں۔ اگر بچے کا والدین کے ساتھ مضبوط ربط ہے تو وہ یہ ضرور والدین کو بتائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے