ذخیرۂ الفاظ بنانے میں مدد کریں

ذخیرۂ الفاظ بنانے میں مدد کریں

آپ نے یک طرفہ محبت کے بارے میں تو شاید سنا ہو لیکن  "یک طرفہ باتیں” آپ کے لیے ایک نیا لفظ ہوسکتا ہے۔  پہلی   یک طرفہ باتیں پہلی  یک طرفہ محبت سے کہیں زیادہ شیریں، پیاری اور قربت کا احساس دلاتی ہیں۔ جب آپ پہلی دفعہ اپنے بچے کو اُٹھاتے ہیں اور اس سے یک طرفہ اپنی محبت، تکان اور  درد شریک کرتے ہیں تویہی جذبات آپ کی آنکھوں میں شکر گزاری کے طور پر تیرتے ہیں۔ بچہ ساکت انجان چہرے کی طرف دیکھتا ہے۔ کچھ مہینوں بعد وہ ایک مسکان سے جواب دیتا ہے ، سال کے بعد پیاری آوازوں  سے، دو سال تک وہ اپنی پیاری بولی سے آپ سے مخاطب ہوتا ہے اور آپ کی افسردگی کو مسکان میں تبدیل کرتا ہے۔ یہ یک طرفہ باتیں جس پر وہ ساکت رہتا ہے، اس کے لیے انجان نہیں ہوتیں۔ یہی آوازیں ان کی پرورش کرتی ہیں اور اس میں محبت بھرتی ہیں۔ 

جب تک بچے بول نہیں سکتے تو خود فعال رہیں اور ان سے یک طرفہ باتیں کریں اس سے ابتدائی الفاظ کاذخیرہ بنے گا۔ جیسے جیسے وہ بڑے ہوتے جائیں تو خود  غیر فعال ہوتے جائیں اوران کو فعال رکھیں اور دریافت (Discovery)کے طریقہ کار سےمعلومات منتقل کرنے کی کوشش کریں۔ مثال کے طور پر  اس کےکچھ پسندیدہ جانور ہیں۔  آپ ان کے بارے میں کہانی سنائیں۔ آپ جیسے ہی پہلے جانور کا نام لے کر کہانی شروع کریں گے وہ خود آگے لقمہ  دیتا جائے گا اور وہ کسی اور جانور یا پھر چیز کا نام لے گا۔ 

آپ بچے کی ذخیرہ الفاظ بڑھانے کے لیے کونسے طریقے استعمال کر نا چاہتے ہیں؟

آپ بچے کو پارک لے جا سکتے ہیں یا قدرتی ماحول کی سیر کرا سکتے ہیں۔ انہیں ان جانوروں یا پودوں کے بارے میں بتائیں جو وہ دیکھتے ہیں۔ قدرتی ماحول میں موجود مختلف رنگوں اور اشکال کے بارے میں بتائیں۔ ان سے اس بارے میں سوالات پوچھیں کہ وہ کیا دیکھتے ہیں کیونکہ اس سے انہیں یاد رکھنے میں مدد ملے گی اور انہیں اپنے اردگرد کے حالات کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی۔ ان چیزوں کے مختلف رنگوں، اشکال اور سائز کے بارے میں بات  کریں جن کا وہ مشاہدہ کرتے ہیں، کیونکہ اس سے ان کی زبان کی مہارت کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔

جب بھی بچے کو سیر پر لے کر جائیں تو اس کو ارد گرد موجود چیزوں کے بارے میں بتائیں او یاد کرانے کی کوشش کریں۔ اگلے دن جب دوبارہ وہی سے گزریں تو اس سے ان چیزوں کے نام پوچھیں۔ اس طریقہ سے نہ صرف اس کےالفاظ کا ذخیره بڑے گا بلکہ آپ کااس کے ساتھ مضبوط ربط اور اس کی مستقبل کی یادیں بنیں گی۔ 

مکتب،بچے اوروالدین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے