بچوں کو مالیاتی تعلیم دیں

بچوں کو مالیاتی تعلیم دیں

مالیاتی تعلیم کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ہے۔ ہم میں جو بھی مالیاتی تعلیم سے نابلد ہیں، مہینے کے آخر میں جیب خالی لیے پھرتے ہیں۔ کسی بھی ناگهانی صورت حال کےلیےاس کے پاس کوئی بچت نہیں ہوتی۔ ایسی زندگی بہت مشکل ہوتی ہے۔ یہ اس لیے مشکل نہیں ہے کہ اُس کی آمدنی کم ہے۔ اس کے پاس ناگهانی صورت حال کے لیے پیسے نہیں ہیں کیونکہ اسے مالیاتی طور پر تربیت نہیں  دی گئی۔ مالیات سے نابلد بندے کی تنخواہ اگر  لاکھوں میں ہے وہ پھر بھی ٹھیک سے زندگی نہیں جی پائےگا۔ 

اس لیے والدین کے لیے ضروری ہے کہ جیسے ہی  بچے بڑے ہونے لگیں اُنہیں اپنی بیلنس شیٹ کے لیے تربیت دیں اور وہ خود سے اپنا ماہانہ خرچا  تر تیب دیں۔ اس سے بچے کی شروع سے ہی مشق ہو جائے گی کہ میرے پاس اتنے پیسےہیں اور میں نے اس مہینے کس طرح ان کو خرچ کرنا ہے۔ اسی رقم میں سے اُس نے اپنے دوستوں کے ساتھ دعوت (Party )کے پیسے بھی محفوظ  رکھنے ہیں۔

بچے کے لیے مہینے کے اس کےخر چ کےمطابق  اور دوستوں کے ساتھ دعوت کے کچھ اضافی پیسے رکھیں۔ اس سے کہیں کہ وہ اپنے ماہانہ خرچ کو  ترتیب دے۔ اس سر گرمی میں آپ اس کی مدد کریں۔
ٹوٹل رقم:ـــــــــــ  
 مکتب کی  فیس:
اسٹیشنری: 
سفر:
جیب خرچ:
متفرق:
بچت:

اپنے بچوں کے ذہنوں میں شروع ہی سے یہ بات ڈال دیں کہ آپ جو کچھ بھی کمائیں اس کا ایک خاص حصہ زندگی میں غیر متوقع واقعات کے لیے رکھیں اور یہ رقم اس کے بغیر کہیں خرچ نہیں ہوگی۔بچہ اسی سوچ کے ساتھ بڑا ہو گا تواس کےزندگی کے بڑے سارے درد ختم ہو سکتے ہیں۔ 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے