Browsed by
Tag: parwarish

اپنی ذمہ داریاں بچے کو نہ دیں

اپنی ذمہ داریاں بچے کو نہ دیں

صبح صبح  ساڑھے پانچ بجے کی پہلی گاڑی لی اور  مکتب کی طرف روانہ ہوا۔   کوئی نوجوان ڈرائیور  گاڑی چلا رہا تھا، دوسری نشست پر پر دو اُستانیاں بیٹھی ہوئی تھیں جو میری طرح  اپنے مدرسوں کی طرف جا رہی تھیں۔ ایک کم عمر کا بچہ جو بمشکل نو دس سال کا ہوگا استانی کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔ میں یہی سمجھ رہا تھا کہ شاید اس کا فرزند ہے اور ساتھ جا رہا ہے لیکن جب بچے نے…

Read More Read More

والدین و اساتذہ کے لیے بہترین آغاز

والدین و اساتذہ کے لیے بہترین آغاز

میں پچھلے کوئی دس سال سے اساتذہ کی تربیت کے ساتھ منسلک رہا ہوں اور اس دوران میں مَیں نے ہزاروں اساتذہ کی تربیت کی۔ میں  جب بھی اساتذہ کی تر بیت  شروع کرتا ہوں توان سےایک سرگرمی ضرور کرواتا ہوں۔  وہ اس  جماعت  کا تصور کرتے ہیں  جس کو وہ آج پڑھا رہے ہیں اور درج ذیل سوالوں کے جواب تلاش کرتے ہیں۔   یہ ایسے سوالات ہیں جو معلم میں ایک شعور سا پیدا کرتے ہیں کہ بچوں کو…

Read More Read More

بچے کے جذبات کو سمجھنا

بچے کے جذبات کو سمجھنا

آپ اپنے ارد گرد بہت سارے لوگوں اور بچوں کو دیکھتے ہونگے جو بہت جلد غضہ کرتے ہیں۔ کچھ لوگ اُداس سے پھرتے ہیں اور زیادہ بات نہیں کرتے۔ کچھ لوگ سست ہوتے ہیں اور اپنی ذمہ داریوں کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے۔ کچھ لوگ اپنے کاموں کے سلسلے میں بہت زیادہ سنجیدہ ہوتے ہیں۔ یہ لوگوں کے جذباتی مزاج ہیں جن کے مطابق وہ زندگی گزارتے ہیں۔ اس لئے مزاج کا جاننا ہر کسی کے لئے ضروری ہے۔ خاص…

Read More Read More

بچے کے سیکھنے کی صلاحیت کو سمجھنا

بچے کے سیکھنے کی صلاحیت کو سمجھنا

مشہور قول ہے  کہ  "ہر کوئی باصلاحیت ہے۔ لیکن اگر آپ مچھلی کو درخت پر چڑھنے کی صلاحیت سے پرکھتے ہیں، تو وہ ساری زندگی یہ مان کر گزارے گی کہ وہ بےوقوف ہے”۔ سیالکوٹ، پاکستان کاتخلیقی ذہن کا  مالک طالب علم میٹرک کاامتحان دیتا ہے لیکن متعلقہ تعلیمی بورڈ  اس کو بُری طرح سے ناکام قراردیتا ہے اور اس پرناکام انسان کا لیبل لگا دیا جاتا ہے۔ تعلیمی نظام سے ناکامی کا سرٹیفیکیٹ لینے کے بعد وہ گاڑیوں کا…

Read More Read More

بچوں کے نشوونماکے مراحل کو سمجھنا

بچوں کے نشوونماکے مراحل کو سمجھنا

یہ پشاور کی ایک ٹھٹھرتی  دسمبر کی شام ہے۔  پشاور  کے ایک تنگ بازار  میں اِنسانوں کی آگے بڑھنے کے لیے دھکم  پیل جاری ہے ۔ گلی کے ساتھ ساتھ  دوکانداروں  نے دن بھر ہزاروں  لاکھوں کا  کاروبار کر لیا ہے۔ وہ ابھی بھی نئے گاہکوں کے انتظار میں بیٹھے ہیں کہ کل سے کچھ اچھا کما کر گھر لوٹیں اور اپنے بچوں پر خرچ کر سکیں۔ گلی کےدرمیان میں یہی انسان دوسرے انسانوں کو دھکیل رہا ہے کہ وہ…

Read More Read More